اگر کوئی خاتون 92 کلومیٹر یا اس سے زیادہ مکہ سے دور رہتی ہوں، تو بغیر محرم کسی بھی عمر میں حج و عمرے کے لیے نہیں جاسکتی۔
اگر محرم کے بغیر جائیں گی تو سخت گنہگار ہوں گی۔
جیسا کہ حدیث مبارکہ میں ہے:
کسی عورت کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنے شوہر یا کسی محرم کے بغیر حج کرے۔
(طبرانی المعجم الکبیر: 8061)
جس کو راضی کرنے کے لیے ان مقدّس مقامات پر جارہے ہیں انہیں ہی ناراض کر کے، انہیں کے احکامات کو نظر انداز کر کے جانے کا کیا فائدہ؟ جو خواتین بغیر محرم، حج یا عمرہ پر جاتی ہیں انکے لئے لمحہ فکریہ ہے۔
والله اعلم بالصواب
کتبتہ : عالمہ جویریہ جنید