اولاً یہ شرعی مسئلہ ذہن نشین رکھیں کہ مکہ جانے والوں کے لئے بغیر احرام کے میقات سے گزرنا جائز نہیں ، اور چونکہ حالتِ حیض میں احرام کی نیت کرنا جائز ہے لہذا اگر کوئی خاتون حالتِ حیض میں ہو اور میقات سے گزرتے ہوئے مکہ جانا ہو تو حالتِ حیض میں ہی احرام کی نیت کرلیں گے اور اسی حالت میں احرام کی پابندیاں بھی لاگو ہوجائیں گی۔ پھر جب پاک ہوجائیں تو عمرہ ادا کرلیں اور اس دوران احرام کی پابندیوں کا لحاظ رکھنا ہوگا۔
اِس تفصیل سے معلوم ہوا کہ یہ وہ مسائل ہیں جن کا سیکھنا ہر اس شخص پر لازم ہے جسے حج یا عمرہ کی سعادت حاصل ہو ورنہ علم نہ سیکھنے کے باعث اس مقدس مقام پر پہنچ کر بھی ثواب کے بجائے گناہوں کا انبار ساتھ لے آتے ہیں ، اِس سے بڑھ کر اور کیا محرومی ہوگی کہ انسان وہاں جا کر بھی قربِ الہی نہ پاسکے اور اپنے درجات کی ترقی کا سامان نہ کرسکے، بلکہ اللہ کے غضب کا سبب بن جائے۔
اللہ تمام مسلمانوں کو علم سیکھنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین
کتبتہ : عالمہ جویریہ جنید