روزوں کا مقصد بیان کردیں۔

اللہ رب العزت نے ارشاد فرمایا:

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا كُتِبَ عَلَیْكُمُ الصِّیَامُ كَمَا كُتِبَ عَلَى الَّذِیْنَ مِنْ قَبْلِكُمْ لَعَلَّكُمْ تَتَّقُوْنَ

اے ایمان والو!تم پر روزے فرض کیے گئے جیسے تم سے پہلے لوگوں پر فرض کئے گئے تھے تا کہ تم پرہیز گار بن جاؤ۔

(سورة البقرة : 183)

آیت کے آخر میں بتایا گیا کہ روزے کا مقصد تقویٰ و پرہیزگاری کا حصول ہے۔ روزے میں چونکہ نفس پر سختی کی جاتی ہے اور کھانے پینے کی حلال چیزوں سے بھی روک دیا جاتا ہے تو اس سے اپنی خواہشات پر قابو پانے کی مشق ہوتی ہے جس سے ضبط ِنفس اور حرام سے بچنے پر قوت حاصل ہوتی ہے اور یہی ضبط ِ نفس اور خواہشات پر قابو وہ بنیادی چیز ہے جس کے ذریعے آدمی گناہوں سے رکتا ہے۔

روزے کے اسرار :-

(١) روزہ رکھنے سے کھانے پینے اور شہوانی لذات میں کمی ہوتی ہے ‘ اس سے روحانی قوت زیادہ ہوتی ہے۔ –

(٢) کھانے پینے اور شہوانی عمل کو ترک کرکے انسان بعض اوقات میں اللہ عزوجل کی صفت صمدیہ سے متصف ہوجاتا ہے اور بہ قدرامکان ملائکہ مقربین کے مشابہ ہوجاتا ہے۔ –

(٣) بھوک اور پیاس پر صبر کرنے سے انسان کو مشکلات اور مصائب پر صبر کرنے کی عادت پڑتی ہے اور مشقت برداشت کرنے کی مشق ہوتی ہے۔ –

(٤) خود بھوکا اور پیاسا رہنے سے انسان کو دوسروں کی بھوک اور پیاس کا احساس ہوتا ہے اور پھر اس کا دل غرباء کی مدد کی طرف مائل ہوتا ہے۔ –

(٥) بھوک پیاس کی وجہ سے انسان گناہوں کے ارتکاب سے محفوظ رہتا ہے۔ –

(٦) بھوکا پیاسا رہنے سے انسان کا تکبر ٹوٹتا ہے اور اسے احساس ہوتا ہے کہ وہ کھانے پینے کی معمولی مقدار کا کس قدر محتاج ہے۔ –

(٧) بھوکا رہنے سے ذہن تیز ہوتا ہے اور بصیرت کام کرتی ہے ‘ حدیث میں ہے : جس کا پیٹ بھوکا ہو اس کی فکر تیز ہوتی ہے۔ (احیاء العلوم ج ٣ ص ٢١٨) ۔

اور پیٹ (بھر کر کھانا) بیماری کی جڑ ہے اور پرہیز علاج کی بنیاد ہے۔ (احیاء العلوم ج ٣ ص ٢٢١) 

(٨) روزہ کسی کام کے نہ کرنے کا نام ہے ‘ یہ کسی ایسے عمل کا نام نہیں ہے جو دکھائی دے اور اس کا مشاہدہ کیا جائے ‘ یہ ایک مخفی عبادت ہے ‘ اس کے علاوہ باقی تمام عبادات کسی کام کے کرنے کا نام ہیں وہ دکھائی دیتی ہیں اور ان کا مشاہدہ کیا جائے ، روزے کو اللہ کے سوا کوئی نہیں دیکھتا ‘ باقی تمام عبادات میں ریا (دکھاوا) ہوسکتا ہے روزے میں نہیں ہوسکتا ‘ یہ اخلاص کے سوا اور کچھ نہیں۔ –

(٩) شیطان انسان کی رگوں میں دوڑتا ہے اور بھوک پیاس سے شیطان کے راستے تنگ ہوجاتے ہیں اسی طرح روزے سے شیطان پر ضرب پڑتی ہے۔ –

(١٠) روزہ امیر اور غریب  سب فرض ہے ‘ اس سے اسلام کی مساوات مؤکد ہوجاتی ہے۔ –

(١١) روزانہ ایک وقت پر سحری اور افطار کرنے سے انسان کو نظام الاوقات کی پابندی کرنے کی مشق ہوتی ہے۔ –

(١٢) امراض میں روزہ رکھنا صحت کے لیے بہت مفید ہے۔ – 

(تبیان القرآن)