اگر زندگی میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہےتو نماز توڑ کر دوبارہ پڑھنا واجب ہے۔ اور اگر پہلے بھی ایسا ہوچکا ہے یا ہوتا رہا ہے تو غورو فکر کریں ، جس رکعت کی جانب دل مائل ہوجائے اور ظن غالب ہو، وہی رکعت مان کر نماز جاری رکھیں، لیکن اگر سوچنے میں 3 بار سبحان اللہ کہنے کی مقدار وقفہ کیا تو سجدہ سہو لازم ہوجائے گا ورنہ نہیں۔
اور اگر دِل کسی جانب مائل نہ (50/50) ہو تو کم والی رکعت کو اختیار کیا جائے جیسے 2-3 میں شک ہو تو 2 مان کر نماز جاری رکھیں اور آخر میں سجدہ سہو ادا کیا جائے۔
نیز ، اگر3 اور 4 رکعت میں شک ہو اور دِل کسی جانب مائل نہ ہو تو تیسری رکعت مان کر نماز جاری رکھی جائے گی لیکن تیسری رکعت میں بھی قعدہ کرنا ہو گا کیوں کہ یہ احتمال ہے کہ جسے تیسری گمان کیا جا رہا ہے وہ چوتھی بھی ہوسکتی ہے اور اگر اصل میں وہ چوتھی ہوئی تو چوتھی رکعت میں قعدہ فرض ہوتا ہے اس لئے دِل مائل نہ ہونے والی صورت میں 3 اور 4 رکعت دونوں رکعتوں میں قعدہ کرنا ہو گا۔
کتبتہ عالمہ جویریہ جنید