سورة الملک کی فضیلت
حضر ت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ مَحبوبِ رَبِّ اکبرصلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے فرمایا،” بیشک قرآن میں تیس آیتوں پر مشتمل ایک سورت ہے جو اپنے قاری کیلئے شفاعت کرتی رہے گی یہاں تک کہ اس کی مغفرت کردی جائے گی اور یہ تَبَارَکَ الَّذِیْ بِیَدِہِ الْمُلْکُ ہے۔” (ترمذی ،کتاب فضائل القرآن، رقم 2900)
سورة یس کی فضیلت
1۔ حضرتِ سیدنا معقل بن یسار رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ حضور اکرم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے فرمایا ،”( سورۂ) بقرہ قرآن پاک کی رفعت ہے اور اس کی ہر آیت کے ساتھ اسّی(۸۰)ملائکہ نازل ہوئے اور اَللہُ لَا اِلٰہَ اِلاَّ ھُوَالْحَیُّ الْقَیُّوْمُ کو عرش کے نیچے سے نکال کر اس سورت کے ساتھ ملایا گیا اور (سورہ )یٰسین قرآن کا دل ہے جو اسےﷲعزوجل کی رضااور آخرت کی بہتری کے لئے پڑھے گا اس کی مغفرت کر دی جائے گی ۔”
(مسند احمد ،حدیث معقل بن یسار، رقم ۲۰۳۲۲، ج۷ ،ص ۲۸۶)
2۔ حضرتِ سیدنا انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہٖ وسلّم نے فرمایا،” بیشک ہر چیز کا ایک دل ہے اور قرآن کا دل (سورۂ) یٰس ہے اور جو ایک مرتبہ (سورۂ )یٰسۤ پڑھے گا اس کے لئے دس مرتبہ قرآن پڑھنے کا ثواب لکھا جائے گا ۔”
(ترمذی، کتاب فضائل القرآن ،باب ماجاء فی فضل یٰس ،رقم ۲۸۹۶، ج۴، ص ۴۰۶)
سورة واقعہ کی فضیلت
حضرت عبد اللہ بن مسعود رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے،نبی کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا’’ جو شخص روزانہ رات کے وقت سورہ ٔواقعہ پڑھے تو وہ فاقے سے ہمیشہ محفوظ رہے گا۔( شعب الایمان،التاسع عشر من شعب الایمان۔۔۔الخ،۲/۴۹۲،الحدیث: ۲۵۰۰)
سورة فتح کی فضیلت
حدیبیہ سے واپسی میں مکۂ مکرّمہ اور مدینۂ منوّرہ کے راستے میں اس سورت کا نزول ہوا۔ جب یہ سورت نازل ہوئی تو نبیِ کریم صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم نے فرمایا : آج رات مجھ پر ایک ایسی سورت نازل ہوئی جو مجھے دنیا کی ہر چیز سے زیادہ پیاری ہے۔ (بخاری ، 3 / 328 ، حدیث : 4833ملتقطا)
سورة حم سجدة کی فضیلت
حضرت خلیل بن مُرَّہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں :نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سورۂ تَبٰرَکَ اور سورۂ حٰمٓ اَلسَّجدہ کی تلاوت کئے بغیر نیند نہیں فرماتے تھے۔(شعب الایمان ، التاسع عشر من شعب الایمان ۔۔۔ الخ ، فصل فی فضائل السور و الآیات ، ذکر الحوامیم ، ۲ / ۴۸۵، الحدیث: ۲۴۷۹)
کتبتہ: عالمہ آمنہ رشید