شعر و شاعری کرنا بعض صورتوں میں حرام ہے اور بعض صورتوں میں جائز و مستحسن ہے ۔ جیسا کے حدیث مباركہ میں ہے : شعر كلام ہے ، اس کا اچھا كلام اچھا ہے اور برا كلام برا ہے ۔ (سنن دَار قطنی : 2 ) ناجائز صورتیں : 1۔کفریہ اشعار لکھنا کفر ہے ۔ 2۔ وہ شعر و شاعری کے جس میں حضور ﷺ ، انبیاء علیھم السلام ، اولیا اللہ علیھم الرحمة کی گستاخی کی گئی ہو، یہ کفر ہے ۔ 3۔وہ اشعار کے جن میں اللہ و رسول کے احکامات کی نافرمانی ہو جیسے فحش کلمات پر مبنی ہو ، شراب ، جھوٹ وغیرہ کا ذکر ہو۔ 4۔شاعر، جنہیں پیسہ ملیں تو عزت و تعریف کریں اور نا ملیں تو لوگوں کی مذمت کریں۔ جائز صورتیں: اللہ کی حمد و ثناء، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نعت ، اولیاء عظام کی تعریف و واقعات پر كلام کرنا جائز و مستحسن ہے ۔ جیسا کے حدیث مباركہ میں ہے : حضرت حسّان رضی اللہ عنہ ممبر پر کھڑے ہو کر آپ علیہ السلام کے فضائل بیان کیا کرتے تھے، آپ علیہ السلام نے فرمایا کہ جب حضرت حسّان فضائل بیان کرتے ہیں تو اللہ، روح القدس ( حضرت جبرائیل علیہ السلام ) سے حضرت حسّان رضی اللہ عنہ کی تائید فرماتا رہتا ہے ۔ ( جامع ترمذی : 6482 )