غیر حاملہ کے لئے 3 حیض عدتِ طلاق ہے۔
وَالْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِهِنَّ ثَلٰثَةَ قُرُوْٓءٍؕ–
ترجمہ: طلاق والیاں اپنے آپ کو تین حیض تک روکے رہیں۔
(سورۃ البقرۃ: 228)
اور حاملہ کہ لئے بچہ کی ولادت تک عدت ہے، ولادت کے ساتھ ہی عدت مکمل ہوجاۓ گی۔
جبکہ غیر حائضہ یعنی آئسہ (menopausal woman) کی عدت طلاق 3 ماہ ہے۔
وَاللَّائِي يَئِسْنَ مِنَ الْمَحِيضِ مِن نِّسَائِكُمْ إِنِ ارْتَبْتُمْ فَعِدَّتُهُنَّ ثَلَاثَةُ أَشْهُرٍ وَاللَّائِي لَمْ يَحِضْنَ وَأُوْلَاتُ الْأَحْمَالِ أَجَلُهُنَّ أَن يَضَعْنَ حَمْلَهُنَّ وَمَن يَتَّقِ اللَّهَ يَجْعَل لَّهُ مِنْ أَمْرِهِ يُسْرًاO
اور تمہاری عورتوں میں سے جو حیض سے مایوس ہو چکی ہوں اگر تمہیں شک ہو (کہ اُن کی عدّت کیا ہوگی) تو اُن کی عدّت تین مہینے ہے اور وہ عورتیں جنہیں (ابھی) حیض نہیں آیا (ان کی بھی یہی عدّت ہے)، اور حاملہ عورتیں (تو) اُن کی عدّت اُن کا وضعِ حمل ہے، اور جو شخص اللہ سے ڈرتا ہے (تو) وہ اس کے کام میں آسانی فرما دیتا ہے۔
(سورۃ طلاق: 4)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبتہ عالمہ جویریہ جنید